اسٹریٹ کرائم کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا، شہر میں 2008 کی صورتحال نہیں، وزیر داخلہ سندھ | New News
”
سندھ کے وزیر داخلہ ضیا لنجار نے کہا ہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہر بھر میں بڑھتی ہوئی اسٹریٹ کرائمز کے حوالے سے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
کراچی: چالان جمع نہ کرانے والے شہریوں کی گاڑیاں ضبط کرنے کا حکم
ضیا لنجار نے کہا کہ آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے واضح کر دیا ہے کہ اب ایس ایچ اوز سے بھی معاملہ نہیں رکے گا۔ کراچی میں اسٹریٹ کرائم کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ میڈیا میں بھی گرم ہے لیکن یہ زندگی کا کاروبار ہے، کاروبار چلتا ہے تو جرائم بھی ہوتے ہیں۔ اسٹریٹ کرائم میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے دلی تعزیت۔
صوبائی وزیر نے اعلان کیا کہ وہ یوم علی کے بعد کچے میں سرکاری آپریشن شروع کر رہے ہیں۔ گھوٹکی اور کشمور میں بھی ایک ہزار اضافی نفری تعینات کی جائے گی۔
کراچی میں اسٹریٹ کرائم قابو سے باہر ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما خالد مقبول صدیقی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خالد مقبول ایسی باتیں نہ کریں جو ان پر واپس آجائے۔ شہر میں 2088 سے 2003 کے درمیان ایسے حالات نہیں تھے جب بوریوں میں بند لاشیں ملیں۔
واضح رہے کہ صرف رمضان المبارک میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل ہونے والے افراد کی تعداد 10 تھی اور رواں سال ڈکیتی مزاحمت کے باعث جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 49 ہو گئی ہے۔
“