بھارت کے غیر قانونی قبضے سے پہلے زنگنان ہمیشہ چین کا حصہ تھا: لن جیان | New News
”
بیجنگ، 25 مارچ (اے پی پی): چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پیر کو کہا کہ زنگنان خطہ جسے اروناچل پردیش بھی کہا جاتا ہے، ہمیشہ سے چین کا حصہ رہا ہے اس سے پہلے کہ اس پر غیر قانونی طور پر بھارت کا قبضہ ہو جائے۔
“ہندوستان اور چین کے درمیان سرحد کبھی طے نہیں ہوئی ہے۔ چار مختلف حصے ہیں اور زنگنان خطہ ہمیشہ چین کا حصہ رہا ہے اس سے پہلے کہ اس پر ہندوستان نے غیر قانونی طور پر قبضہ کیا ہو،” لن جیان نے ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے ایک بیان کے جواب میں اپنی باقاعدہ بریفنگ کے دوران کہا۔
ہفتہ کو سنگاپور کی ایک یونیورسٹی میں لیکچر دینے کے بعد ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، جے شنکر نے نام نہاد اروناچل پردیش پر چین کے دعوے کو “مضحکہ خیز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ خطہ ہندوستان کا قدرتی حصہ ہے۔
لن جیان نے ریمارکس دیے کہ چین نے ہمیشہ خطے میں ایک موثر انتظامیہ کی ہے اور مزید کہا، “یہ ناقابل تردید حقیقت ہے۔”
انہوں نے کہا کہ 1987 میں ہندوستان نے اس غیر قانونی طور پر مقبوضہ علاقے پر نام نہاد اروناچل پردیش قائم کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ “ہم نے ان کے اقدامات کے خلاف سخت بیانات جاری کیے ہیں اور اس بات پر زور دیا ہے کہ ان کی کارروائی غیر موثر ہے اور چین کے اس موقف کو تبدیل نہیں کیا گیا ہے۔”
واضح رہے کہ 13 مارچ کو چین بھارت سرحدی تنازعہ کے حوالے سے بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے امید ظاہر کی کہ بھارت چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا اور مشترکہ مفاہمت پر عمل کرے گا۔ دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کی روح اور سرحدی مسئلے کا جلد از جلد حل تلاش کرنے کے لیے رابطے کو برقرار رکھنا۔
چین اور بھارت کی متنازع سرحد تقریباً 3,500 کلومیٹر (2,175 میل) سرحد پر محیط ہے جسے دونوں ممالک لائن آف ایکچوئل کنٹرول (LAC) کہتے ہیں اور یہ شمال میں لداخ سے شمال مشرق میں بھارتی ریاست سکم تک پھیلی ہوئی ہے۔
دونوں ممالک 1990 کی دہائی کے اوائل سے اپنے سرحدی تنازعے کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس میں کامیابی نہیں ہوئی۔ اس کے بعد سے، دونوں اطراف کے فوجیوں کا متقابل سرحد پر اکثر آمنا سامنا ہوتا رہا ہے۔
دریں اثنا، ایک امریکی (سکھ) شہری پر حملے کی کوشش کے معاملے میں ایک ہندوستانی اہلکار کے ملوث ہونے اور کچھ نامہ نگاروں کے اس سوال کے جواب میں کہ مشتبہ شخص نے حکومتی اجازت کے بغیر کارروائی کیوں کی، انہوں نے کہا، “ہمیں امید ہے متعلقہ ملک بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی تعلقات میں بنیادی اصولوں کی پوری سنجیدگی سے پابندی کرے گا۔
امریکی اسسٹنٹ سکریٹری ڈونالڈ لو نے حال ہی میں کہا تھا کہ امریکی حکومت اس کو ناقابل یقین حد تک سنجیدگی سے لیتی ہے اور اسے ہندوستان میں اعلیٰ ترین سطح پر اٹھایا ہے اور ہندوستان کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ وہ ذمہ داروں کو جوابدہ بنائے۔
اے پی پی/ایس جی
“