یو این ایچ سی آر کے کمشنر نے کارپٹ سیکٹر پر بریفنگ دی۔ | New News
”
لاہور، 24 مارچ (اے پی پی): اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین، ریجنل بیورو برائے ایشیا اینڈ پیسیفک دملا بیوکتسکن نے وفد کے ہمراہ اتوار کو یہاں پاکستان کارپٹ مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (PCMEA) کے دفتر کا دورہ کیا۔
ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف، سینئر مرکزی رہنما عبداللطیف ملک، ریاض احمد، میجر (ر) اختر نذیر اور محمد ریاض نے وفد کا استقبال کیا۔ ملاقات میں افغان مہاجرین کو ہنر سکھانے کے حوالے سے دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اقوام متحدہ کے وفد کو کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (CTI) کی تکنیکی سرگرمیوں، ہاتھ سے بنے قالینوں کی پیداوار اور برآمدات کے حوالے سے بھی تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں۔ وفد کو خیبرپختونخوا میں افغان مہاجرین کو ہنر سکھانے کے لیے سینٹر کے قیام کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا گیا اور تعاون کا کہا گیا، جس پر کمشنر نے انہیں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
عثمان اشرف نے وفد کے سربراہ کو بتایا کہ ہاتھ سے بنے ہوئے قالینوں کی صنعت ملک کے مختلف حصوں میں پھیلی ہوئی کاٹیج انڈسٹری ہے جو بالواسطہ یا بلاواسطہ تقریباً 10 لاکھ افراد کو روزگار فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین بھی ہینڈلوم قالین کی صنعت سے وابستہ ہیں۔ یہاں سے جزوی طور پر تیار شدہ خام مال بھی افغانستان بھیجا جاتا ہے اور وہاں افغان ہنرمند کارکن باقی پرزوں کو مکمل کرکے واپس بھیج دیتے ہیں جو مختلف ممالک کو برآمد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ہاتھ سے بنی قالین کی صنعت افغانستان میں بھی بڑے پیمانے پر روزگار کا ذریعہ ہے۔
پی ایم ای اے نے مختلف تجاویز بھی پیش کیں جن میں ہنر مند کارکنوں کی مالی مدد کے مطالبے پر غور کرنے کے علاوہ افغان مہاجرین کو ہنر سکھانے کے مختلف منصوبوں سے آگاہ کیا گیا۔
آخر میں پی سی ایم ای اے کے ایس وی سی عثمان اشرف نے ایسوسی ایشن کی جانب سے دملہ بیوکتسکین کو سووینئر پیش کیا۔
“