انصاری شوگر ملز:ایک بڑا نام
انصاری ملز نے1989 میں پاکستان کے شوگر سیکٹرمیں قدم رکھا، حیدر آباد برانچ نے کرشنگ کا آغاز 2008 میں کیا، پیشہ ورانہ مہارت اور پالیسیوں کی بدولت انصاری شوگر ملز ملکی جی ڈی پی کا اہم حصہ ہے۔
کارپوریٹ ذمہ داریاں
مہارت اور تجدید کے اصولوں پر چلتے ہوئے ریفائنڈ چینی کی پیداوار میں انصاری ملز اپنا لوہا منوا رہی ہے، پیداوار کو بڑھانے اور ملکی اقتصادی ترقی کے لیے قابل ذکر اقدامات کئے جاتے ہیں، اسٹرکچر اور انتظامات کو بہتر سے بہتر بنانے کے لیے وسائل کا استعمال کیا جاتا ہے، جس سے پیدوار بڑھتی ہے، ضیاع کم ہوتا ہے اور ماحول محفوظ رہتا ہے، ایسا ہی ایک قدم یہ بھی تھا کہ گرین ہاؤس گیس کی نکاسی کو کم کیا گیا جو ماحولیاتی آلودگی سے دنیا کو بچانے کیلئے بہترین اقدام ہے۔
معیشت کی مضبوطی
انصاری شوگرملز اقتصادی اور سماجی ترقی کے لیے بھی کوشاں ہے، جس کے لیے کسانوں کی ہر طرح سے امداد کی جاتی ہے، فنی امداد، مالی امداد اور قرضے دیے جاتے ہیں، انصاری شوگر ملز محصولات میں بہتری اور زرعی ترقی کےلیے بھی اپنی خدمات پیش کرتی ہے، انصاری شوگرملزمعیشت کو مضبوط کرنے اور غربت کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔
ماحول دوست اقدامات
کمپنی نے آبی وسائل کےاستعمال کو کم کرنے اور توانائی کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے کی جانے والی تبدیلیوں کو اپنایا، جس کا مقصد زرعی پیدوار کو بڑھانا ہوتا ہے، کمپنی نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف ذمہ دارانہ رویہ اپنا رکھا ہے تاکہ آنے والی نسلیں محفوظ رہ سکیں۔
سرمایہ کاری
انصاری شوگرملزترقی، پیدوار کو بڑھانےاور ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے کے لیے تحقیقاتی اور ترقیاتی اقدامات میں سرمایہ کاری کرتی ہے۔ جدید ٹیکنالوجی سےکمپنی چینی کی تیاری کےعمدہ معیار پر قائم رہتی ہے، تحقیقاتی اداروں سےتعاون کے ذریعےانصاری شوگر ملز سائنسی علم میں بھی مدد فراہم کرتی ہے، کارپوریٹ ادارے کے طور پرانصاری شوگر ملز پیداوری، سماجی ذمہ داری اور ماحولیاتی حفاظت کے اصول کا نمونہ فراہم کرتی ہے۔ اپنے مضبوط عزم سے انصاری شوگر ملزنے شوگرسیکٹر میں کارپوریٹ ذمہ داری کے لیے ایک معیار قائم کیا ہے، انصاری شوگر ملز اپنے اقدامات سےہمیشہ مثبت سوچ اور تبدیلی کے لیےمتحرک رہتی ہے اورآنے والی نسلوں کے لیے خوشحال مستقبل کی راہ کھولتی ہے۔