November 22, 2024
# Tags

گنے سے چینی کی تیاری: انصاری شوگرملز کا کردار

ہرے بھرے، لہلہاتے کھیتوں سے گنا آتا ہے، پھر شوگر ملز میں چینی بنانے کا عمل شروع ہوجاتا ہے، جو عام زندگی میں سب کی اہم ترین ضرورت ہے اور انصاری شوگر ملز اس صنعت کا اہم ترین کھلاڑی ہے جو خواجہ انور مجید اور خواجہ عبدالغنی مجید جیسے اسٹیک ہولڈرز کی مدد سے بنایا گیا ہے، یہ ادارہ خواجہ مصطفیٰ مجید، خواجہ نمر مجید، خواجہ سلمان یونس اور اومنی گروپ کے ذریعے چلتا ہے۔ انصاری شوگر ملز اپنے تخلیقی عزم اور بہترین کارکردگی کے باعث دیگر کمپنیوں سے نمایاں ہے جہاں گنے کو چینی کی شکل میں ڈھالنے، معیار اور مقدار کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جاتا ہے۔

کٹائی اور نقل و حمل

گنا پکنے کے بعد اس کی کٹائی سے چینی بنانے کا عمل شروع ہوتا، کٹائی کا کام بڑی احتیاط سے کیا جاتا ہے تا کہ کم سے کم ضیاع ہو، انصاری شوگر ملز کا کسانوں کے ساتھ تعاون اعلیٰ معیار کے گنے کی مسلسل فراہمی کو یقینی بناتا ہے، کٹائی کے بعد گنے کو پروسیسنگ کے لیے تیزی سے منتقل کیا جاتا ہے، جس کا انتظام اومنی گروپ کے زیر انتظام موثر لاجسٹکس کے ذریعے کیا جاتا ہے۔

تیاری اور کرشنگ

گنا ملز تک پہنچنے کے بعد اس کی کرشنگ کا عمل شروع ہوجاتا ہے، جس کے لیے پہلے سے تیاری کی جاتی ہے، جدید مشینری اور ہنر مند تکنیکی ماہرین نجاست کو دور کرنے اور چھڑی کی صفائی کو یقینی بناتے ہیں تاکہ رس نکالنے کی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے۔ ہیوی ڈیوٹی رولرز کی مدد سے گنے کا رس نکالا جاتا ہے جو اس کی مٹھاس کو کم نہیں کرتا، زیادہ سے زیادہ رس حاصل کرنے کے لیے کام کو انتہائی احتیاط اور بالکل درست انداز میں کرنا ہوتا ہے، جس کے لیے مہارت کی بہت ضرورت ہوتی ہے۔

تطہیر کا عمل

رس نکالنے کے بعد اس کی صفائی کا عمل شروع ہوجاتا ہے، یعنی رس میں سے غیر ضروری اجزا کو نکالنا ہوتا ہے اور بالکل صاف کر کے بھیجنا ہوتا ہے، جس کے لیے کئی مراحل طے کئے جاتے ہیں، فاسفورک ایسڈ اور چونا عام طور پر صفائی کے عمل میں استعمال کیا جاتا ہے، رس سے مٹھاس کے علاوہ دیگر تمام اجزا کو علیحدہ کیا جاتا ہے، اس مرحلے میں کام کرنے والوں کو انتہائی مہارت کی ضرورت ہوتی ہے، تاکہ نکالے گئے رس کی پاکیزگی برقرار رہے کیوں کہ اسی رس سے چینی بنانا ہوتی ہے۔

پانی اور مٹھاس کی علیحدگی

چینی کی مقدار کو مزید مرتکز کرنے کے لیے حرارت کا سہارا لیا جاتا ہے، گنے کے رس کو گرم کر کے اس میں سے پانی کو بخارات یا بھانپ کی صورت میں اڑا دیا جاتا ہے تاکہ اگلے مرحلے میں جانے کے لیے زیادہ سے زیادہ مٹھاس ملاوٹ سے پاک رہ سکے، اس عمل میں حاصل ہونے والے محلول کو انڈسٹری کی زبان میں “میسکیوٹ” کہا جاتا ہے، جسے بعد میں کرسٹل کی شکل میں ڈھلنا ہوتا ہے، کرسٹلائزیشن کے عمل میں درجہ حرارت، ماحول اور ان سب سے بڑھ کر چینی کے دانوں کے سائز کا خاص خیال رکھنا ہوتا ہے، اس عمل میں زیادہ سے زیادہ احتیاط کی جاتی ہے تاکہ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق چینی مل سکے ۔

خشک کرنا

کرسٹلائزڈ چینی کو سینٹرفیوگریشن کے ذریعے بقیہ شربت سے الگ کیا جاتا ہے، خامی چینی سے نمی کو بالکل علیحدہ کردیا جاتا ہے، اس کام سے چینی کی شیلف لائف یا ذخیرہ کرنے کی عمر کو یقینی بنایا جاتا ہے، چینی کو خشک کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ہوتا ہے، کوالٹی کنٹرول کے بھی سخت اقدامات کئے جاتے ہیں۔

پیکیجنگ اور ترسیل

چینی جب مکمل طور پر مارکیٹ میں لے جانے کے لیے تیار ہوتی ہے تو پیکجنگ کا مرحلہ شروع ہوتا ہے، یہ کام انصاری شوگر ملز میں انتہائی احتیاط اور حفاظت سے ہوتا ہے تاکہ تیار شدہ پروڈکٹ بہترین حالت میں صارفین تک پہنچ سکے۔ اس کام کے لیے بہترین مٹیریل استعمال کیا جاتا ہے، اگلے مرحلے میں انصاری شوگر ملز اپنا نیٹ ورک استعمال کرتے ہوئے مقامی اور بین الاقوامی منڈیوں تک چینی پہنچاتی ہے۔ انصاری شوگر ملز میں گنے سے چینی کی تیاری کا عمل درستگی، کارکردگی اور جدت کا مظہر ہے۔ جدید ٹیکنالوجیز، کوالٹی کنٹرول کے سخت اقدامات اور ایک ہنر مند افرادی قوت کو یکجا کر کے کام کیا جاتا ہے، جس سے صارفین کو بہترین چینی فراہم ہوتی ہے۔

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *